کیا دائمی قبض کا شکار مریض روزہ چھوڑ سکتا ہے؟ اسے ادویات اور قبض کشا چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
1-اگر آپ کو روزے کے دوران سخت مشقت اور تکلیف کا سامنا ہو اور قضائے حاجت کے لیے منہ کے راستے سے ادویات کھانی پڑیں تو آپ کے لیے روزہ چھوڑنا جائز ہے، لیکن اگر ادویات مقعد کے راستے طبی شافوں کے ذریعے یا انیما کے ذریعے جسم میں داخل کرنا ممکن ہو تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہو گا، تو ایسی صورت میں منہ کے ذریعے دوا کھانا جائز نہیں ہو گا؛ کیونکہ یہ رمضان میں بغیر عذر کے روزہ توڑنے میں شامل ہو گا۔ 2- روزہ چھوڑنے کی صورت میں آپ دیکھیں اگر بیماری سے مہینے بعد شفا یابی ممکن ہے تو پھر جب بھی ممکن ہو آپ بعد میں قضا دیں گے، چاہے قضا دیتے ہوئے روزے الگ الگ رکھیں ؛ اس صورت میں کھانا کھلانا کافی نہ ہو گا۔ لیکن اگر آپ کو کوئی معتمد معالج یہ کہے کہ اس مرض سے شفا یابی ممکن نہیں ہے ، اور اس کے ساتھ روزہ بہت مشکل سے رکھا جائے گا کیونکہ آپ کو دوا کھانے کے لیے روزہ توڑنا ہو گا، تو پھر آپ روزانہ ایک مسکین کو کھانا کھلا دیں۔ مزید تفصیل کے لیے مکمل جواب ملاحظہ کریں۔
1,844