اگر اپنی ملازمت کی مصروفیات کی وجہ سے آدھی تراویح ایک مسجد اور بقیہ دوسری مسجد میں ادا کرے تو اسے حدیث میں مذکور اجر ملے گا؟
- حدیث : (جو شخص امام کے ساتھ قیام کرے یہاں تک کہ امام چلا جائے تو اس کے لیے ساری رات قیام کرنے کا اجر ہے۔)میں مذکور اجر اس وقت ملے گا جب امام کے ساتھ آغاز میں شامل ہو اور پوری تراویح میں ساتھ رہے، محض آخری چار رکعت پانے سے اجر نہیں ملے گا، اگر چہ امام ان رکعات کے بعد چلا بھی جائے۔ 2- لیکن اگر آپ کی ملازمت کا وقت ایسا ہے کہ آپ ملازمت کے ساتھ ایک ہی مسجد میں مکمل تراویح نہیں پڑھ سکتے تو آپ کی نیت اور عمل کے مطابق آپ کو اجر ملنے کی امید کی جا سکتی ہے۔
2,359