
موضوعاتی فہرست
عقیدہ
دکھائیں›


حدیث اور علوم حدیث
دکھائیں›


قرآن اور علوم قرآن
دکھائیں›


خانگی فقہ
دکھائیں›


فقہ اور اصول فقہ

فقہ
دکھائیں›


عبادات
دکھائیں›


معاملات
دکھائیں›


تعزیری سزائیں اور حدود
دکھائیں›


جرائم
دکھائیں›


عادات
دکھائیں›


اصول فقہ
دکھائیں›


آداب، اخلاق، رقت آمیزی
دکھائیں›


تعلیم و دعوت
دکھائیں›


نفسیاتی اور سماجی مسائل
دکھائیں›


تاریخ اورسیرت
دکھائیں›


تربیت و پرورش
دکھائیں›


نماز عیدین
عید کا خطبہ منبر پر دینا بدعت ہے؟
محفوظ کریںگاؤں میں رہنے والے لوگ حنفی ہیں اور نماز عید دیر سے پڑھتے ہیں تو کیا اکیلے عید کی نماز پڑھ لیں؟
محفوظ کریںعیدین میں تکبیرات کے الفاظ
محفوظ کریںنماز میں صفیں سیدھی کرنا اور ملانا واجب ہے۔
محفوظ کریںکیا خواتین جمع ہو کر کسی عورت کی اقتداء میں نماز عید ادا کر سکتی ہیں؟
محفوظ کریںغیر ثابت شدہ حدیث کے ذریعے وعظ کرنے کیلیے عید کی تکبیرات چھوڑ دیتا ہے۔
محفوظ کریںنماز عید کی زائد تکبیرات میں اختلاف رکھنے والوں کے پیچھے عید کی نماز نہیں پڑھتے۔
خلاصہ یہ ہوا کہ: نماز عیدین میں تکبیرات کی تعداد کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے جس کی وجہ سے مسلمانوں کو عیدین کی نماز الگ پڑھنے کی اجازت دی جا سکے؛ کیونکہ عید نماز کو دو بار ادا کرنا کہ ہر جماعت الگ الگ اپنی جماعت کروائے یہ بھیانک قسم کی بدعت ہے، اس سے مسلمانوں میں تفریق پیدا ہوتی ہے، جو کسی عقلمند سے مخفی نہیں، شریعت یا سنت مطہرہ کبھی بھی ایسے عمل کی حوصلہ افزائی یا رہنمائی نہیں کرے گی۔ اس لیے ایسا کہنا بالکل مناسب نہیں ہے کہ ایک بار ہم سلفی طریقے پر عید کی نماز ادا کریں اور دوسری بار حنفی طریقے پر نماز عید ادا کریں، بلکہ تمام لوگوں کو اسی طریقے پر عید کی نماز ادا کرنے کا حکم ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کا طریقہ تھا۔ اور یہ وہی طریقہ ہے جسے ائمہ اسلام ابو حنفیہ، مالک، شافعی، اور احمد وغیرہ نے اپنایا ، تاہم جن مسائل میں صحابہ کرام سمیت علمائے کرام کا اختلاف موجود ہے تو اس کیلیے ہمارے سینوں میں وسعت ہونی چاہیے۔ ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی سب مسلمانوں کو حق بات پر جمع فرمائے اور ان کے دلوں میں الف ڈال دے۔ آمین واللہ اعلم.محفوظ کریںعيدين كى نماز ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا طريقہ
محفوظ کریںعيد كے آداب
محفوظ کریںنماز عيد كا طريقہ
محفوظ کریں