بدعت
ایک شخص کا دعوی ہے کہ اس کے پاس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک ہیں، اور وہ مسجد بنا کر انہیں اس میں محفوظ کرنا چاہتا ہے!
لہذا ساری تفصیل کا خلاصہ کلام یہ ہے کہ: مزعومہ بال سے تبرک حاصل کرنا جائز نہیں ہے، اور یہ شرک کا ذریعہ ہے؛ کیونکہ اس بال کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ثابت کرنا محال ہے، اسی طرح اس بال کو محفوظ رکھنے کیلئے مسجد بنانا بھی جائز نہیں ہے، اور اگر بفرضِ محال ہم مان بھی لیں کہ یہ بال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی ہے، اس کیلئے متصل سند بھی مل جائے تب بھی اس کیلئے مسجد بنانا جائز نہیں ہوگا۔ مزید معلومات کیلئے آپ سوال نمبر: (147225) کا جواب ملاحظہ کریں۔ واللہ اعلم.تقریر یا خطاب کے بعد اجتماعی دعا میں کوئی حرج نہیں ہے
اپنے گھر میں عید میلاد منانے والے افراد کے ساتھ کیسے پیش آئے؟ اُن کی طرف سے عید میلاد النبی کے جشن میں شرکت نہ کرنے کی وجہ سے اسے طعن و تشنیع کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔
جشن عید میلا د کو مستحب قرار دینے والوں کے ہاں یہ شرعی عبادت ہے۔
مسلمان اللہ کے نبی عیسی [علیہ السلام] کا میلاد ایسے ہی کیوں نہیں مناتے جیسے اللہ کے نبی محمد [صلی اللہ علیہ وسلم ] کا مناتے ہیں؟
کیا چالیس دن تک سور بقرہ کی تلاوت قبولیتِ دعا کی غرض سے پڑھنا جائز ہے؟
جب طواف وداع کرے تواسے اپنی عادت کے مطابق ہی چلنا چاہئے الٹے پاؤں ہوکرمنہ کعبہ کی طرف کرکے نہ چلے
تراویح کی رکعات کے درمیان نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر با آوازِ بلند درود پڑھنے کا حکم
بدعتِ "شب براءت "[شعبانیہ]
كيا نصف شعبان كى رات اللہ تعالى آسمان دنيا پر نزول فرماتا ہے ؟