
زمرہ جات
عقیدہ
دکھائیں›


حدیث اور علوم حدیث
دکھائیں›


قرآن اور علوم قرآن
دکھائیں›


خانگی فقہ
دکھائیں›


فقہ اور اصول فقہ

آداب، اخلاق، رقت آمیزی
دکھائیں›


تعلیم و دعوت
دکھائیں›


نفسیاتی اور سماجی مسائل
دکھائیں›


تاریخ اورسیرت
دکھائیں›


تربیت و پرورش
دکھائیں›


بدعت
ایک شخص کا دعوی ہے کہ اس کے پاس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک ہیں، اور وہ مسجد بنا کر انہیں اس میں محفوظ کرنا چاہتا ہے!
لہذا ساری تفصیل کا خلاصہ کلام یہ ہے کہ: مزعومہ بال سے تبرک حاصل کرنا جائز نہیں ہے، اور یہ شرک کا ذریعہ ہے؛ کیونکہ اس بال کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ثابت کرنا محال ہے، اسی طرح اس بال کو محفوظ رکھنے کیلئے مسجد بنانا بھی جائز نہیں ہے، اور اگر بفرضِ محال ہم مان بھی لیں کہ یہ بال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی ہے، اس کیلئے متصل سند بھی مل جائے تب بھی اس کیلئے مسجد بنانا جائز نہیں ہوگا۔ مزید معلومات کیلئے آپ سوال نمبر: (147225) کا جواب ملاحظہ کریں۔ واللہ اعلم.محفوظ کریںتقریر یا خطاب کے بعد اجتماعی دعا میں کوئی حرج نہیں ہے
محفوظ کریںاپنے گھر میں عید میلاد منانے والے افراد کے ساتھ کیسے پیش آئے؟ اُن کی طرف سے عید میلاد النبی کے جشن میں شرکت نہ کرنے کی وجہ سے اسے طعن و تشنیع کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔
محفوظ کریںجشن عید میلا د کو مستحب قرار دینے والوں کے ہاں یہ شرعی عبادت ہے۔
محفوظ کریںمسلمان اللہ کے نبی عیسی [علیہ السلام] کا میلاد ایسے ہی کیوں نہیں مناتے جیسے اللہ کے نبی محمد [صلی اللہ علیہ وسلم ] کا مناتے ہیں؟
محفوظ کریںکیا چالیس دن تک سور بقرہ کی تلاوت قبولیتِ دعا کی غرض سے پڑھنا جائز ہے؟
محفوظ کریںجب طواف وداع کرے تواسے اپنی عادت کے مطابق ہی چلنا چاہئے الٹے پاؤں ہوکرمنہ کعبہ کی طرف کرکے نہ چلے
محفوظ کریںتراویح کی رکعات کے درمیان نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر با آوازِ بلند درود پڑھنے کا حکم
محفوظ کریںبدعتِ "شب براءت "[شعبانیہ]
محفوظ کریںكيا نصف شعبان كى رات اللہ تعالى آسمان دنيا پر نزول فرماتا ہے ؟
محفوظ کریں