کسی نے لڑکی کی وراثت اس کی رضا مندی کے بغیر لے لی تو کیا یہ لڑکی خاموشی سے اپنا حصہ اس کے مال سے نکال سکتی ہے؟
اگر کسی کا مال کسی کے پاس ہو، اور کسی بھی شرعی طریقے سے اپنا مال واپس نہ لے سکتا ہو یعنی باہمی رضا مندی، یا کسی ثالثی کے ذریعے یا کیس دائر کر کے تو اگر ایسے شخص کے ہاتھ دوسرے کا مال لگ جائے اور وہ اس میں سے اپنا حقیقی حصہ نکال سکتا ہے فقہائے کرام کے دو اقوال میں سے راجح قول یہی ہے۔ فقہائے کرام کے ہاں اس مسئلے کو "مسألة الظفر بالحق" کا نام دیا جاتا ہے، لیکن اس طرح کرنے کی کچھ شرائط ہیں جو کہ تفصیلی جواب میں بیان کر دی گئی ہیں، چنانچہ اگر یہ شرائط موجود ہوں تو آپ کے لیے جائز ہے کہ آپ اپنے حقیقی حصے کے برابر اس میں سے لے سکتی ہیں۔
2,245