
زمرہ جات
عقیدہ
دکھائیں›


حدیث اور علوم حدیث
دکھائیں›


قرآن اور علوم قرآن
دکھائیں›


خانگی فقہ
دکھائیں›


فقہ اور اصول فقہ

فقہ
دکھائیں›


عبادات
دکھائیں›


معاملات
دکھائیں›


تعزیری سزائیں اور حدود
دکھائیں›


جرائم
دکھائیں›


عادات
دکھائیں›


اصول فقہ
دکھائیں›


آداب، اخلاق، رقت آمیزی
دکھائیں›


تعلیم و دعوت
دکھائیں›


نفسیاتی اور سماجی مسائل
دکھائیں›


تاریخ اورسیرت
دکھائیں›


تربیت و پرورش
دکھائیں›


روزے
سر چکرانے کی دائمی بیماری ہے تو کیا روزہ نہ رکھے؟ اور اگر جنبی حالت میں اسے دورہ پڑ جائے اور غسل کرنے کی استطاعت نہ ہو تو پھر کیا حکم ہو گا؟
محفوظ کریںجادو سے متاثرہ مریض روزہ نہیں رکھ سکتا، کیا اس کی طرف سے کھانا کھلایا جائے؟
محفوظ کریںبیدار ہوئی تو حیض ختم ہو چکا تھا، اسے نہیں معلوم طہر کب آیا ہے، تو کیا اس کا روزہ صحیح ہو گا؟
محفوظ کریںلمبے روزوں کی وجہ سے کئی سال روزے نہیں رکھے، اب بوڑھا ہو گیا ہے اور قضا نہیں دے سکتا اس کا کیا حکم ہے؟
محفوظ کریںوبائی امراض کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران اعتکاف کیسے ہو؟
محفوظ کریںکیا کوئی نو مسلم شخص اپنے گھر والوں کے ڈر سے جمعہ چھوڑ سکتا ہے؟ غسل خانے میں نماز پڑھ سکتا ہے اور رمضان کے روزے چھوڑ سکتا ہے؟
محفوظ کریںخاتون نے روزے کی نیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حیض آ گیا تو روزہ چھوڑ دے گی، تو کیا یہ معلق نیت ہے؟ اور کیا اس کا روزہ صحیح ہو گا؟
محفوظ کریںکیا عورت کو روزہ افطار کروانے کا اجر ملے گا کیونکہ وہ گھر والوں کے لیے کھانا تیار کرتی ہے؟
محفوظ کریںاگر نمازوں کے اوقات کار کیلنڈر نماز فجر اور مغرب کا الگ الگ وقت متعین کرتے ہوں تو پھر نماز اور روزے کے لیے محتاط موقف اپنایا جائے گا۔
محفوظ کریں" روزۂ عوام یا خاص یا خاص الخاص "غزالیؒ کا روزے کے درجات کے متعلق قول صحیح ہے۔
روزے کے مذکورہ درجے موجود ہیں، اور لوگوں کے روزے مختلف مراتب رکھتے ہیں، تاہم مومن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنا روزہ مکمل ترین انداز میں پورا کرے، اور یہاں یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ عام لوگوں کے لیے کوئی الگ روزہ ہے، اور خاص لوگوں کے لیے روزہ الگ ہوتا ہے، بلکہ سب کو یہی حکم ہے کہ روزہ اعلی ترین کیفیت میں مکمل کریں، لیکن یہ بھی سنت الٰہیہ ہے کہ اس کے بندے ایک درجے میں رہتے ہوئے روزوں کا اہتمام نہیں کرتے، بالکل اسی طرح جیسے نماز ادا کرنے اور خشوع و خضوع میں یکساں درجہ نہیں رکھتے۔محفوظ کریں