نئے عیسوی سال کی ابتدا میں مسلمان ایک دوسرے کو مبارکباد اور دعائیں دے سکتے ہیں؟ اور یہ بات واضح ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے اسے کوئی تہوار سمجھ کر نہیں دیتے۔
0 / 0
11,48421/12/2015
عیسوی سال کی ابتدا میں مسلمان ایک دوسرے کو مبارکباد دے سکتے ہیں؟
سوال: 177460
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
مسلمانوں کیلئے عیسوی سال کی ابتدا پر ایک دوسرے کو مبارکباد دینا جائز نہیں ہے، اور اسی طرح اس دن تہوار کی شکل میں جشن منانا بھی جائز نہیں ہے؛ کیونکہ ہر دو صورت میں کفار کی مشابہت پائی جاتی ہے، اور ہمیں ایسا کرنے سے روکا گیا ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (جو جس قوم کی مشابہت اختیار کرے وہ انہیں میں سے ہے) ابو داود: (4031)
اس حدیث کو البانی نے " صحیح ابو داود " میں صحیح قرار دیا ہے۔
اور ویسے بھی ہر سال اسی دن کے آنے پر مبارکباد دینا ہی اسے "عید" [سال کے بعد آنے والا تہوار] بنا دیتا ہے ، اور یہ بھی شریعت میں منع ہے۔
واللہ اعلم.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب