فطرانہ كسے ديا جائيگا، اور كيا افغان مجاہدين كے ليے بھيجنا جائز ہے، يا كسى خيراتى كام مثلا مسجد كى تعمير والے بكس ميں ڈالنا جائز ہے ؟
0 / 0
10,84431/08/2010
فطرانہ كسے ديا جائيگا
سوال: 12938
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
فطرانہ اسى علاقے كے مسلمان فقراء كو ديا جائيگا جہاں فطرانہ دينے والا شخص رہائش پذير ہو، كيونكہ سنن ابو داود ميں ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما سے حديث مروى ہے وہ بيان كرتے ہيں:
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے رمضان ميں فطرانہ فرض كيا، جو كہ مساكين كے ليے كھانا ہے …. " الحديث.
اور كسى دوسرے علاقے كے فقراء كو بھى بھيجنا جائز ہے، اگر وہ اس كے زيادہ ضرورتمند ہوں، ليكن مسجد كى تعمير يا خيراتى كاموں ميں لگانا جائز نہيں " .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء