كيا نماز تراويح يا چاند اور سورج گرہن كى نماز ميں قرآن مجيد سے ديكھ كر قرآت كرنا جائز ہے يا نہيں ؟
0 / 0
12,99624/09/2006
نماز ميں قرآن مجيد ديكھ كر پڑھنے كا حكم
سوال: 1255
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
قيام رمضان ميں قرآن مجيد ديكھ كر قرآت كرنے ميں كوئى حرج نہيں، جيسا كہ اس ميں مقتديوں كو پورا قرآن سننے كا موقع مل جاتا ہے، اور اس ليے بھى كہ كتاب و سنت كے دلائل بھى نماز ميں قرآن مجيد كى قرآت كى مشروعيت پر دلالت كرتے ہيں، اور يہ عام ہے قرآت چاہے زبانى كى جائے يا پھر قرآن مجيد سے ديكھ كر.
اور پھر عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا سے ثابت ہے كہ انہوں نے اپنے غلام ذكوان كو حكم رمضان كا قيام كروانے كا حكم ديا، اور وہ قرآن مجيد ديكھ كر قرآت كيا كرتے تھے.
اسے امام بخارى رحمہ اللہ تعالى نے اپنى صحيح ميں معلق اور بالجزم ذكر كيا ہے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اسلاميۃ الشيخ ابن باز ( 2 )