
عقیدہ
انبیائے کرام کی معصومیت
انبیائے کرام تبلیغ رسالت کے حوالے سے معصوم عن الخطا ہیں، لہذا اللہ تعالی نے ان کی جانب جو بھی وحی کی اس میں سے کسی بات کو نہیں چھپاتے، اور نہ ہی اپنی طرف سے کچھ اضافہ کرتے ہیں۔ جبکہ بطور انسان ان سے غلطی ہو سکتی ہے، تاہم انبیائے کرام سے بطور انسان بھی کبیرہ گناہ نہیں ہوتا، اسی طرح رسالت اور وحی سے متعلقہ امور میں غلطی کا امکان نہیں ہوتا۔ بعض دنیاوی امور میں غیر ارادی غلطی ان سے ہو سکتی ہے، ان تمام امور کی تفصیلات مکمل جواب میں ملاحظہ کریں۔محفوظ کریںشفاعت کی اقسام
شفاعت: کسی کے فائدے یا نقصان سے بچاؤ کے لیے درمیان میں ثالثی کا کردار ادا کرنا شفاعت کہلاتا ہے۔ اس کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: ایسی شفاعت جو قیامت کے دن آخرت میں ہو گی۔ دوسری قسم: ایسی شفاعت جو دنیاوی امور میں کی جاتی ہے، دونوں قسموں کی شرائط اور اقسام ہیں، ان کی تفصیلات جاننے کے لیے مکمل جواب ملاحظہ کریں۔محفوظ کریںگناہوں کے ارتکاب یا واجبات ترک کرنے کے لیے تقدیر کو بطور عذر پیش کرنے کا حکم
1- گناہوں کے ارتکاب یا نیکیوں کو ترک کرنے کے لیے تقدیر کو دلیل بنانا شرعی، عقلی اور زمینی شواہد کی رو سے بالکل بے بنیاد بات ہے۔ 2- جس وقت انسان کو کوئی تکلیف پہنچے مثلاً: غربت، بیماری، قریبی رشتہ دار کی وفات، کھیتی تباہ ہو جانا، مالی نقصان ہو جانا، اور قتل خطا وغیرہ ہو تو تقدیر کو دلیل بنا سکتے ہیں۔ 3- کچھ علمائے کرام نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کوئی شخص گناہ سے توبہ تائب ہو جائے اور کوئی توبہ کرنے کے بعد ماضی کی غلطی پر عار دلائے تو یہ شخص بھی تقدیر کو اپنے لیے دلیل بنا سکتا ہے۔محفوظ کریںغیر مسلموں سے محبت کا حکم
محفوظ کریںفرشتے کون ہیں؟
محفوظ کریںکیا تقدیر میں تبدیلی ممکن ہے؟ جب تقدیر ہم پر مسلط ہے تو ہمیں اختیار کیسا؟
محفوظ کریںعذابِ قبر کے تفصیلی اسباب
1-عذاب قبر کا سبب بننے والے گناہ: اللہ تعالی کے ساتھ شرک کرنا، نفاق، اللہ کی شریعت کو بدلنا، پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا، لوگوں کی چغلی اور غیبت کرنا، جھوٹ بولنا، قرآن کریم کو سیکھنے کے بعد توجہ نہ دینا، فرض نمازیں سو کر گزار دینا، سود کھانا، زنا کرنا، لوگوں کو نیکی کا کہنا اور خود اپنے آپ کو بھول جانا، رمضان میں بغیر عذر کے روزہ توڑنا، مال غنیمت میں سے خیانت کرنا، مرد کا ٹخنوں سے نیچے لباس رکھنا، حاجیوں کی چوری کرنا، جانور کو قید کر کے تکلیف دینا، اور قرض نہ لوٹانا۔محفوظ کریںشرک کی کیا حقیقت ہے اور شرک کی کتنی اقسام ہیں؟
1-اللہ تعالی کی ربوبیت، الوہیت اور اسما و صفات سے تعلق رکھنے والے خالصتاً اللہ کے حق کو غیر اللہ کے لیے بجا لانا شرک اکبر کہلاتا ہے۔ شرک کی یہ قسم کبھی تو واضح ہوتی ہے اور کبھی خفیہ بھی ہوتی ہے، اسی طرح اس کا تعلق نظریات، افعال اور اقوال سے بھی ہو سکتا ہے۔ 2- شرک اکبر کا ذریعہ بننے والا کوئی بھی کام شرک اصغر کہلاتا ہے، یا پھر شرعی نصوص میں اسے شرک کہا گیا ہے لیکن وہ در حقیقت شرک اکبر تک نہیں پہنچتا۔ شرک اصغر بسا اوقات بالکل واضح ہوتا ہے، مثلاً: تعویذ گنڈے وغیرہ پہننا، دھاگا باندھنا، مخصوص نظریات کے ساتھ انگوٹھی پہننا، اور بسا اوقات شرک اصغر خفیہ بھی ہوتا ہے، جیسے کہ ریاکاری ، اسی طرح شرک اصغر کا تعلق نظریات سے بھی ہو سکتا ہے اور ایسے ہی کچھ اقوال و افعال بھی شرک اصغر ہو سکتے ہیں۔ 3- شرک اکبر اور شرک اصغر کے حکم میں فرق یہ ہے کہ شرک اکبر کی وجہ سے انسان اسلام سے خارج ہو جاتا ہے، اس لیے شرک اکبر کے مرتکب افراد پر اسلام سے خارج ہونے اور ارتداد کا حکم لگا یا جائے تو وہ کافر اور مرتد ہو گا، جبکہ شرک اصغر کا مرتکب شخص اسلام سے خارج نہیں ہوتا، بلکہ وہ مسلمان ہی رہے گا ، البتہ شرک اصغر کا مرتکب شخص انتہائی خطرناک صورت حال میں ہوتا ہے۔محفوظ کریںتعویذ کے احکامات، اور کیا تعویذ سے نظر بد اور حسد سے بچاؤ ممکن ہے؟
علمائے کرام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ نظر بد کے علاج کے لیے غیر قرآنی تعویذ حرام ہے، لیکن اگر قرآنی آیات پر مشتمل ہو تو اس کے بارے میں اختلاف ہے، چنانچہ کچھ اہل علم نے اس کی اجازت دی ہے جبکہ کچھ نے منع کیا ہے، تاہم ممانعت کا موقف احادیث کے عموم اور سد ذرائع کے طور پر زیادہ راجح معلوم ہوتا ہے۔محفوظ کریںجمعہ کے دن کو Black Friday کا نام دیتے ہوئے سیل لگانے کا حکم
بلیک فرائیدے Black Friday کے نام سے لگائی جانے والی سیل سے خریداری کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اسی طرح اس دن جو آفر پیش کی جاتی ہیں ان سے استفادہ کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، اگرچہ یہ عیدِ تشکر کا دن ہو یا اسی عید کے ماتحت کے طور پر منایا جائے، یا اس دن میں کرسمس ڈے کی تقریبات کے لیے تحائف کی خریداری سستے داموں کی جائے تب بھی اس دن میں خریداری کرنا جائز ہے بشرطیکہ خریدار ایسی چیز خریدے جو مباح ہو، لہذا کوئی ایسی چیز یا تحفہ نہ خریدے جس کو کرسمس ڈے منانے میں استعمال کیا جاتا ہو۔ اگر کافر ہر سال اس دن کا انتظار کرتے ہیں اور اسی دن سیل آفر، تعارفی قیمتیں اور اس دن کا مخصوص نام بھی رکھتے ہیں تو ہمیں خرید و فروخت کرتے ہوئے ان کی مشابہت کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ ہم بھی اپنی دکانوں میں سامان کی قیمتیں کم کریں؛ تاہم اگر کسی خریدار کو یہ آفر دستیاب ہوتی ہے تو وہ اپنی ضرورت کی چیز پہلے بیان کی گئی تعلیمات کی روشنی میں خرید سکتا ہے۔محفوظ کریں