کیا ایسی گیم کھیلنا حرام ہے جس میں صرف قسمت کا اعتبار ہوتا ہے؟
ایسے کھیل جو کہ اندازوں، تخمینوں اور قسمت کی بنیاد پر کھیلے جاتے ہیں انہیں متعدد فقہائے کرام نے نرد [یعنی لڈو میں استعمال ہونے والا دانہ] پر قیاس کرتے ہوئے حرام قرار دیا ہے، اس دانے کو پھینک کر اپنے آپ کو کھیل میں بچانا اور تخمینے لگانا نہایت ہی نامعقول اور بے وقوفی والی بات ہے۔ اس لیے ایسی تمام کھیلوں سے مطلق طور پر بچنا چاہیے جن میں قسمت پر اعتماد ہو، ان کے علاوہ بہت سے ایسے کھیل موجود ہیں جن میں ذہنی مشق بھی ہے اور جسمانی ورزش بھی۔
9,970