
زمرہ جاتموضوعاتی فہرست
عقیدہ
دکھائیں›


حدیث اور علوم حدیث
دکھائیں›


قرآن اور علوم قرآن
دکھائیں›


خانگی فقہ
دکھائیں›


فقہ اور اصول فقہ

آداب، اخلاق، رقت آمیزی
دکھائیں›


تعلیم و دعوت
دکھائیں›


نفسیاتی اور سماجی مسائل
دکھائیں›


تاریخ اورسیرت
دکھائیں›


تربیت و پرورش
دکھائیں›


حرام لین دین
کسبی اور ذاتی حرام مال کے احکامات، کیا اولاد اس سے استفادہ کر سکتی ہے؟ اور کیا اولاد اسے بطور ترکہ بھی تقسیم کر سکتے ہیں؟
محفوظ کریںوالد بیٹی کے موبائل کا بل ادا نہیں کرتا تھا تو بیٹی چپکے سے والد کے پیسے لے لیتی تھی، تو کیا لیے ہوئے پیسے واپس کرے گی؟
محفوظ کریںچوری کا مال خریدنے کا حکم، اور کیا اس کا حکم غیر ِخریدار پر بھی لاگو ہو گا؟
محفوظ کریںلاٹری کے ذریعے حاصل ہونے والی دولت
محفوظ کریںعورت نے اسپتال میں چیک آپ کی فیس ادا نہیں کی، تو اب کیا کرے؟
محفوظ کریںایک آدمی کے آفیسر نے عہدہ تبدیل کر دیا تو کیا اس وجہ سے ملنے والی اضافی تنخواہ وصول کر سکتا ہے؟
محفوظ کریںمزدور کا طلبہ کے لیے مختص سستا سفری کارڈ استعمال کرنے کا حکم
محفوظ کریںقیمت ادا کیے بغیر یا پانی کا میٹر لگوائے بغیر پانی استعمال کرنے کا حکم
محفوظ کریںکیا کسی سول انجنیئر کے لیے سودی قرض لے کر مکان بنوانے والوں کے مکان کی نگرانی کرنا جائز ہے؟
محفوظ کریںکسی نے لڑکی کی وراثت اس کی رضا مندی کے بغیر لے لی تو کیا یہ لڑکی خاموشی سے اپنا حصہ اس کے مال سے نکال سکتی ہے؟
اگر کسی کا مال کسی کے پاس ہو، اور کسی بھی شرعی طریقے سے اپنا مال واپس نہ لے سکتا ہو یعنی باہمی رضا مندی، یا کسی ثالثی کے ذریعے یا کیس دائر کر کے تو اگر ایسے شخص کے ہاتھ دوسرے کا مال لگ جائے اور وہ اس میں سے اپنا حقیقی حصہ نکال سکتا ہے فقہائے کرام کے دو اقوال میں سے راجح قول یہی ہے۔ فقہائے کرام کے ہاں اس مسئلے کو "مسألة الظفر بالحق" کا نام دیا جاتا ہے، لیکن اس طرح کرنے کی کچھ شرائط ہیں جو کہ تفصیلی جواب میں بیان کر دی گئی ہیں، چنانچہ اگر یہ شرائط موجود ہوں تو آپ کے لیے جائز ہے کہ آپ اپنے حقیقی حصے کے برابر اس میں سے لے سکتی ہیں۔محفوظ کریں