بعض مانگنے والے مساجد ميں لوگوں سے بھيگ مانگتے ہيں، اور بعض مساجد كے آئمہ كرام انہيں مانگنے سے منع كرتے ہيں، كيا ان كے پاس منع كرنے كى كوئى دليل ہے، اور كيا مانگنے والوں كو دينا جائز ہے ؟
0 / 0
4,50014/08/2006
كيا مسجد ميں مانگنے والوں كو منع كر ديا جائے ؟
سوال: 46241
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
” ميں تو اس ميں كوئى حرج نہيں سمجھتا، اور منع كرنے والے كى كسى دليل كا مجھے كوئى علم نہيں، ليكن اگر مانگنے والے لوگوں كى گردنيں پھلانگتے اور صفوں كے درميان چلتے ہوں تو انہيں منع كرنا چاہيے، كيونكہ ان كا يہ عمل نمازيوں كے ليے باعث اذيت ہے، اور اسى طرح خطبہ جمعہ كے وقت بھى انہيں ايسا كرنے سے منع كرنا واجب ہے.
كيونكہ ان اور باقى سب نمازيوں كو خطبہ جمعہ كے وقت خاموشى اختيار كرنى واجب ہے، اور اس ليے بھى كہ ان كا مانگنا خطبہ جمعہ سننے ميں مانع ہے جس كى بنا پر لوگ اس ميں مشغول ہو جائينگے. ” انتہى
واللہ اعلم .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى ابن باز ( 14 / 320 )