0 / 0

مردوں كو سونے كى انگوٹھى فروخت كرنا

سوال: 36906

اگر تاجر كو يہ يقين ہو كہ خريدار انگوٹھى خود پہنے گا تو مردوں كے ليے مخصوص تيار كردہ سونے كى انگوٹھى فروخت كرنے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر فروخت كرنے والے كو علم ہو جائے، يا اس كا غالب گمان ہو كہ خريدار سونے كى انگوٹھى خود پہنے گا، تو اسے سونے كى انگوٹھى فروخت كرنا حرام ہے، كيونكہ اس امت كے مردوں كے ليے سونا پہننا حرام ہے، تو اگر اس شخص كو فروخت كرے جس كے متعلق اسے علم ہو يا اس كا غالب گمان ہو كہ خريدار خود سونے كى انگوٹھى پہنےگا تو اس نے گناہ اور معصيت ميں اس كى معاونت كى.

اور اللہ سبحانہ وتعالى نے گناہ و ظلم و زيادتى پر تعاون كرنے سے منع كرتے ہوئے فرمايا ہے:

اور تم نيكى و بھلائى كے كاموں ميں ايك دوسرے كا تعاون كرتے رہا كرو، اور گناہ اور ظلم و زيادتى ميں ايك دوسرے كا تعاون مت كرو المآئدۃ ( 2 ).

اس ليے سنار كے ليے مردوں كے پہننے كے ليے سونے كى انگوٹھياں تيار كرنا حلال نہيں ہيں.

ماخذ

فضيلۃ الشيخ محمد بن عثيمين. - ماخوذ از: مجموعۃ اسئلۃ فى بيع و شراء الذھب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android