جب امام كا وضوء ٹوٹ جائے يا كچھ اور پيش آجائے اور وہ نماز سے نكل جائے تو اسے يہ حق ہے كہ وہ كسى مقتدى كو كہے: يا فلاں آگے آكر انہيں نماز پڑھاؤ، اور اگر وہ ايسا نہيں كرتا تو مقتديوں كو حق ہے كہ ان ميں سے كوئى ايك آگے آكر نماز مكمل كروائے، يا پھر وہ انفرادى طور پر نماز مكمل كر ليں.
0 / 0
5,10814/ربيع الثاني/1427 , 12/مئی/2006
اگر امام كى نماز باطل ہو جائے تو كيا وہ كسى كو اپنا نائب بنا دے ؟
سوال: 3475
اگر دوران نماز امام كو كوئى مسئلہ درپيش ہو تو كيا وہ كسى مقتدى كو اپنا نائب بنا سكتا ہے تا كہ مقتديوں كى نماز مكمل كراسكے ؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
لقاء الباب المفتوح لابن عثيمين ( 54 / 93 )