آدمي كےليے جائز ہے كہ وہ اپني اولاد ميں كسي ايك كوبھي اپني كوئي چيزفروخت كرے، جب وہ خريدنےكي استطاعت ركھےاوراس كےساتھ وہي معاملہ كرے جوايك اجنبي كےساتھ كيا جاتا ہے، اور اسے ايسي چھوٹ نہ دے جس ميں اسےدوسرے بھائيوں پرفضيلت حاصل ہوتي ہو .
0 / 0
5,64514/شعبان/1426 , 18/ستمبر/2005
والد كا اولاد ميں سےكسي ايك كواپني مملوكہ اشياء فروخت كرنا
سوال: 3138
كيا كسي شخص كےليےجائز ہےكہ وہ اپني اولاد ميں سے كسي ايك كو اپني مملوكہ اشياء ميں سےكوئي چيز فروخت كرے، يہ علم ميں ركھيں كہ اولاد ميں سے كچھ توان اشياء كوخريدنےكي استطاعت ركھتےہيں اور بعض دوسروں كےپاس خريدنےكےليےكچھ بھي نہيں اور نہ ہي وہ خريداري كي استطاعت ركھتےہيں ؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
فتاوي اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 15 )