جب عورت اپنے خاوند کومسجد میں باجماعت نماز کی ادائيگي میں سستی کرنے پر نصیحت کرے یا پھر اسے غصہ ہو توکیا وہ اس بنا پر گنہگار ہوگي اس لیے کہ خاوند کا حق زيادہ ہے ؟
0 / 0
5,44013/03/2004
خاوند کوباجماعت نماز ادا کرنے کی نصیحت کرنا
سوال: 22105
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
جب خاوند کے حرام کردہ کام کا ارتکاب کرے مثلا باجماعت نماز کی ادائيگي میں سستی ، یا نشہ کرنا ، یا پھر رات بھر جاگنا ، توعورت اس پر اپنے خاوند کونصیحت کرے تواس میں وہ گنہگار نہیں بلکہ وہ عنداللہ ماجور ہوگي ۔
اوراس میں مشروع یہ ہے کہ نصیحت کرنے میں رویہ نرم ہو اوراسلوب بھی اچھا اوربہتر استعمال کیا جائے ، اس لیے کہ ایسا کرنے میں اس کی قبولیت زيادہ ہوگي اورفائدہ بھی ہوگا ۔ ان شاء اللہ ۔ .
ماخذ:
فضیلۃ الشیخ عبدالعزيز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ تعالی دیکھیں میگزين : المجلۃ الحسبۃ عدد نمبر ( 39 ) ص نمبر ( 15 ) ۔