محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
16,96109/محرم/1425 , 29/فروری/2004

جدید مسلمان کے قضا شدہ فرائض کی ادائیگی

سوال: 2195

چالیس برس کی عمرمیں ایک شخص نے اسلام قبول کیا توکیا وہ فوت شدہ نمازوں کی ادائيگي کرے گا ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

الحمدللہ

اسلام قبول کرنے والے شخص کی ایام کفرمیں فوت شدہ نمازيں ، روزے ، اورزکاۃ وغیرہ کی کوئ‏ قضاء اورادائيگي نہیں ہے اس لیے کہ اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

آپ ان کافروں سے کہہ دیجیۓ ! کہ اگر یہ لوگ باز آجائيں توان کےوہ سارے گناہ معاف کردیے جائيں گے جوپہلے ہوچکے ہیں الانفال ( 38 ) ۔

اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( اسلام پہلے تمام گناہوں کومٹا دیتا ہے ) صحیح مسلم حديث نمبر ( 121 ) ۔

اوراس لیے بھی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی ایک بھی صحابی کومسلمان ہونے کے بعدایام کفرمیں فوت شدہ اسلامی شعائر کی قضا اورادائيگي گا حکم نہیں دیا ، اوراہل علم کا اجماع بھی اسی پر ہے کہ اس کے ذمہ کوئ قضا نہیں ۔ واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( مستقل فتوی کمیٹی ) ( 6 / 400 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android