جو سركارى استحقاقات وصول كيے جاتے ہيں وہ گزشتہ برسوں كے ہوتے ہيں، تو كيا ان استحقاقات كى وصولى كے بعد اس كى زكاۃ واجب ہوتى ہے ؟
اور اگر واجب ہوتى ہے تو كيا ايك برس كى ادا كى جائے گى ؟ يا اس كا حساب كس طرح ہے ؟
0 / 0
4,59328/05/2006
جب مستحق اموال كى وصولي ميں تاخير ہو تو اس كى زكاۃ كيسے ادا ہو گى ؟
سوال: 1995
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر تو معاملہ ايسا ہى ہو جيسا بيان كيا گيا ہے، تو وہ اسے وصول كرنے كے بعد اس پر نيا سال شمار كرے، اور سال مكمل ہونے پر اس كى زكاۃ ادا كرے گا، اور جو برس بيت چكے ہيں اس كى زكاۃ نہيں، كيونكہ وہ اس وقت اس كى مستقل ملكيت ميں نہ تھے.
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 9 / 284 )