4,593

جب مستحق اموال كى وصولي ميں تاخير ہو تو اس كى زكاۃ كيسے ادا ہو گى ؟

سوال: 1995

جو سركارى استحقاقات وصول كيے جاتے ہيں وہ گزشتہ برسوں كے ہوتے ہيں، تو كيا ان استحقاقات كى وصولى كے بعد اس كى زكاۃ واجب ہوتى ہے ؟
اور اگر واجب ہوتى ہے تو كيا ايك برس كى ادا كى جائے گى ؟ يا اس كا حساب كس طرح ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اگر تو معاملہ ايسا ہى ہو جيسا بيان كيا گيا ہے، تو وہ اسے وصول كرنے كے بعد اس پر نيا سال شمار كرے، اور سال مكمل ہونے پر اس كى زكاۃ ادا كرے گا، اور جو برس بيت چكے ہيں اس كى زكاۃ نہيں، كيونكہ وہ اس وقت اس كى مستقل ملكيت ميں نہ تھے.

حوالہ جات

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 9 / 284 )

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android