0 / 0

کیا ” ویکیپیڈیا “ویب سائٹ کے ساتھ مالی تعاون کیا جاسکتا ہے؟

سوال: 160771

سوال: میں میڈیکل کالج کا طالب علم ہوں، اور “ویکیپیڈیا” تقریبا روزانہ استعمال کرتا ہوں،معیار کے اعتبار سے اس سائٹ کا کوئی متبادل نہیں ہے، یہ سائٹ ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جو کہ اس سائٹ سے مستفید ہونے والے افراد کے تعاون سے اپنی غیر مشروط خدمات پیشکش کرتا ہے، اگر آپ ابھی سائٹ کا وزٹ کرینگے تو آپکو تعاون کا اعلان نظر آئے گا، کافی استفادہ کی وجہ سے میں نے انکے ساتھ تعاون کرنے کا سوچا ، لیکن یہاں میرے لئے مندرجہ ذیل مسائل ہیں:

1- ” ویکیپیڈیا” معلوماتی ماخذ ہے جسکا اعتماد لوگوں کی تحریروں پر ہے، یعنی جس طرح اسلام کے بارے میں مسلمانوں کی تحریریں موجود ہیں اسی طرح دیگر ادیان کے بارے میں بھی معلومات مل سکتی ہیں، اور “ویکیپیڈیا”کیلئے لکھنے والے افراد کی تحریروں کے مطابق وہاں پر ہر چیز کے بارے میں انتہائی مفید معلومات ہیں، چیز چاہے اچھی ہو یا بری، سائنسدان ہو یا کوئی طوائف۔

تو کیا اس سائٹ کو کسی سپر مارکیٹ سے تشبیہ دی جاسکتی ہے، یعنی مثال کے طور پر سپر مارکیٹ میں حلال گوشت کے ساتھ خنزیر کا گوشت بھی فروخت کیلئے پیش کیا جاتا ہے، لیکن خریدار خود چیزوں کا چناؤ کرتا ہے، اور جس وقت وہ قیمت ادا کرتا ہے تو وہ قیمت خریدی گئی اشیاء کی ہوتی ہے۔

2- میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ سائٹ بھی دیگر عالمی میڈیائی اداروں کی طرح یہودی فکر یا یہودی ملکیت-میں اس بارے میں متاکد نہیں ہوں- رکھتی ہے، مثال کے طور پر “بیت المقدس” کے بارے میں یہ لکھتے ہیں کہ یہ اسرائیل کا دار الحکومت ہے، اور اس صفحہ پر کسی قسم کی تبدیلی یا درستگی بھی نہیں کی جاسکتی، حالانکہ عام طور پر اسکے صفحات پر تبدیلی کی جاسکتی ہے، جس سے اس ادارے کی ذہنی سمت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ تو اس بارے میں کیا حکم ہے؟

میرا دل مجھے اس بات پر اکساتا ہے کہ میں اس سائٹ کیلئے کچھ نہ کچھ تعاون پیش کروں، بالکل ایسے ہی جیسے کوئی بھی شخص جو بغیر کسی عوض کے آپکو سائنسی معلومات فراہم کرتا ہو، میں چاہتا ہوں کہ ایک انسانی جذبے کے تحت صرف اور صرف علامتی طور پر تعاون کرتے ہوئے انکا شکریہ ادا کروں، تا کہ کم از کم میرے نزدیک طبی معلومات کا ایک اچھا ماخذ باقی رہے، لیکن اسی دوران میں مذکورہ بالا دو اسباب کی وجہ سے تعاون کر بھی نہیں پاتا، تو کیا میرے لئے جائز ہے کہ میں اس سائٹ کا تعاون کروں چاہے علامتی تعاون ہی کیوں نہ ہو؟چنانچہ اگر جائز نہیں ہے تو اس ادارے کی طرف سے پیش کی جانے والی خدمات کے متعلق انسانی ذہن میں آنے والے منفی احساسات کو کس طرح ختم کیا جاسکتا ہے؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

پہلی بات:

“ویکیپیڈیا” دو کلمات سے مرکب ہے، “ویکی ویکی(wiki wiki)”اور “انسائیکلوپیڈیا (encyclopedia)” پہلا کلمہ “ہوائی” زبان کا لفظ ہے جسکا مطلب ہے “تیز ترین” اور دوسرا کلمہ انگریزی زبان کا لفظ ہے جسکا معنی “دائرۃ المعارف” ہے، جیسے کہ اسی ویکیپیڈیا ویب سائٹ پر یہ بات موجود ہے۔

یہ غیر منافع بخش سائٹ ہے، جو کہ تاریخ، جغرافیہ، فلسفہ، ریاضی، ادیان، سوانح حیات، اور نامور شخصیات وغیرہ کے بارے میں معلومات پیش کرتی ہے، اسکے منتظمین کی کاوش ہے کہ اسے سب سے بڑا قابل اعتماد آزاد دائرۃ المعارف بنایا جائے، اور اس سائٹ کا مالک ہر سال اپنی سائٹ کیلئے تعاون کی اپیل کرتا ہے، تا کہ اسکی ترقی و ترویج کیلئے خرچہ جات ادا کئے جا سکیں، اس ویب سائٹ نے لوگوں کے کثرت کیساتھ رجوع کرنے کی بنا پر ایک بلند ریٹنگ بھی حاصل کی ہے، اسکے مالک کی طرف سے اپنی ویب سائٹ پر تجارتی اعلانات کو مسترد کردیا گیا ہے، انکا کہنا ہے کہ وہ لوگوں کو معلومات صرف اور صرف علم کا ہدف حاصل کرنے کیلئے پیش کرتا ہے، مزید اس ویب سائٹ میں ایک خوبی ہے جو کسی اور سائٹ میں نہیں ہے، وہ یہ کہ ہر شخص کو ویب سائٹ پر موجود معلومات میں تبدیلی کرنے کا حق حاصل ہے! اسی وجہ سے بہت سے سائنسی ادارے اور عالمی جامعات اس ویب سائٹ کو قابل اعتماد اور موثوق ذریعہ معلومات شمار نہیں کرتے، اور سائل محترم کی بات کے مطابق عبارتوں کی تبدیلی یہودیوں کے تاریخ مسخ کرنے کے مقابلے میں کچھ نہیں ہے!

دوسری بات:

ہم یہ سمجھتے ہیں کہ مسلمان مالی طور پر چاہے تھوڑا ہی کیوں نہ ہو اس سائٹ کیلئے تعاون نہ کرے، کیونکہ ایک تو اس میں کفریہ اور الحاد پر مبنی عبارتیں ہیں، [نعوذ باللہ] اللہ تعالی کو گالیاں دی گئی ہیں، اور ادیان کے زمرہ میں لکھی جانی والی تحریروں کو دیکھنے پر آپکو بہت ہی زیادہ تعجب ہوگا کہ ہندومت، بدھ مت، سکھ، اور اشتراکیت جیسے بت پرست اور الحادی مذاہب کیلئے کس طرح تشہیری مہم چلائی گئی ہے۔

اسی طرح عیسائیت کی تعریف میں بالکل واضح اور گھٹیا عبارت لکھی گئی ہے کہ عیسی علیہ السلام اللہ کے بیٹے ہیں! تو ایک مسلمان کس طرح اس ویب سائٹ کی ترویج اور ترقی کیلئے تعاون کرسکتا ہے؟!

یاد رہے کہ اس گھٹیا ویب سائٹ پر ایک لاکھ اسی ہزار سے زائد -یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے کیونکہ یہ تقریبا تین سال پہلے کے اعداد وشمار ہیں- درخواستیں موصول ہوئیں تھیں جن میں ہمارے پیارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے تصویری خاکوں کو ویب سائٹ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا، اور ادارے کی طرف سے اس مطالبے کو یکسر مسترد کر دیا گیا!

تو کیا ایسی ویب سائٹ جسے کفار اور ملحد لوگوں کی ٹیم چلاتی ہو تو ہم کس طرح گناہوں کی دلدل میں پھسنے کیلئے انکا تعاون کر سکتے ہیں؟!

اور اگر ہم ویب سائٹ میں موجود شرعی مخالفات – مثال کے طور پر سیاحت، موسیقی، فلمیں -کو جمع کرنا شروع کردیں تو بات بہت لمبی ہوجائے گی، اور جو کچھ ہم نے ذکر کیا ہے اس میں ویب سائٹ کے مالی تعاون کی حرمت کیلئے کفایت ہے۔

اور ہر مسلمان کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ کہ قیامت کے دن کسی بھی مسلمان کے قدم اس وقت تک حرکت نہیں کر سکیں گے جب تک اللہ تعالی اس سے مال کے بارے میں نہ پوچھ لےکہ اس نے کہاں خرچ کیاتھا ، چنانچہ کسی بھی مسلمان کی جانب سے اللہ کے انعام کردہ مال کا شکریہ کفر و الحاد ، ذات باری تعالی کے متعلق سب و شتم کی نشر اشاعت کی شکل میں نہیں ہونا چاہئے۔

اور ہم آپکے احساس کی قدر کرتے ہیں کہ آپ احسان مند شخصیت کے مالک ہیں، اور احسان اتارنے کا ذوق بھی رکھتے ہیں، لیکن ہم آپ سے یہ امید رکھیں گے کہ جسکی آپ مدد کرنا چاہیں انکے بارے میں حقائق کو مد نظر رکھیں، چنانچہ آپکا تعاون اہل سنت کی جانب سے قائم اسلامی ویب سائٹس کیلئے ہونا چاہئے، جو کہ اچھی چیزوں کی نشر واشاعت ، اور لوگوں کو توحیدسیکھانے کیلئے سرگرم ہیں، آپکا تعاون ملاوٹ سے پاک اسلامی چینلز کے ساتھ ہونا چاہئے، آپ اہل السنہ کے علمائے کرام کے ساتھ تعاون کریں، اسی طرح ان تمام منصوبوں کیساتھ تعاون کریں جو مسلمانوں کیلئے دینی طور پر مفید ہوں، اور کفار کو اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لاکھڑا کرتے ہوں۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android