اگر ملازمت حاصل كرتے وقت ملازم كے حقوق ميں يہ ركھا گيا ہو كہ اسے اپنے ملك سے اہل و عيال كو ملازمت والى جگہ پر لانے كا خرچ ادا كيا جائے گا، اس نےحقيقتا اپنے گھر والوں كو نہيں بلايا بلكہ صرف كاغذات ميں تبديلى كر كے رقم حاصل كرلى ہو تو كيا يہ رقم جائز ہے كہ نہيں ؟
0 / 0
6,10014/07/2006
كنوينس ( سفركا خرچہ ) الاؤنس كے حصول كے ليے آفس والوں كو دھوكہ دينا
سوال: 13710
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
شريعت مطہرہ ميں ايسا كام كرنا جائز نہيں؛ كيونكہ يہ كذب بيانى اور دھوكہ سازى كے ذريعہ كمائى كرنا ہے، اور جو مال اس طرح كمايا جائے وہ حرام ہے، اس سے ركنا اور بچنا واجب ہے.
اللہ تعالى سب كو اس سے عافيت ميں ركھے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
ديكھيں: مجوع فتاوى و مقالات للشيخ ابن باز ( 6 / 401 )