کچھ لوگ اپنی امانتیں اور قیمتی چیزیں نیک لوگوں کی قبروں کے پاس رکھ دیتے ہیں اور یہ نظریہ رکھتے ہیں کہ اولیا ان کی حفاظت کریں گے اور اس طرح یہ چوری نہیں ہوں گی، نہ ہی انہیں کوئی اٹھائے گا، کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟
0 / 0
2,07525/11/2019
امانتوں کے تحفظ کے لئے انہیں اولیا کی قبروں کے پاس رکھنے کا حکم
سوال: 11998
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
یہ عقیدہ رکھنا کہ مردوں کی قبروں کے پاس جو کچھ رکھا جاتا ہے تو وہ ان کی حفاظت کرتے ہیں یہ توحید ربوبیت میں شرک پر مبنی عقیدہ ہے، اگر کوئی شخص اسے عقیدے پر مرے تو وہ دائمی جہنمی قرار پاتا ہے، چنانچہ اپنی امانتیں اور دیگر چیزیں قبروں پر تحفظ یا برکت کے لئے رکھنا بالکل جائز نہیں ہے۔ واللہ اعلم
اللہ تعالی عمل کی توفیق دینے والا ہے، درود و سلام ہوں ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم ، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر۔
واللہ اعلم
ماخذ:
دائمی فتاوی کمیٹی : (3/68)