یہ زبان سے نیت کا تلفظ کرنے میں شامل نہیں ہوتا؛ کیونکہ "قربانی کرنے والا شخص جب یہ کہتا ہے کہ : "یہ قربانی میری اور میرے اہل خانہ کی جانب سے ہے" تو ان الفاظ سے وہ اپنے دل کی بات کو زبان سے بیان کرتا ہے، وہ یہ نہیں کہتا کہ: "یا اللہ! میں قربانی کرنے کی نیت کرتا ہوں" لیکن جو لوگ زبان سے قربانی کی نیت کرتے ہیں وہ اس طرح کے الفاظ کہتے ہیں، حقیقت میں یہ شخص اپنے دل میں موجود بات کا اظہار کرتا ہے، نیت تو اس وقت ہی ہو جاتی ہے جب وہ قربانی کو لاکر بٹھاتا ہے اور اسے لٹا کر ذبح کر دیتا ہے تو یہ اس کی نیت ہی تھی" انتہی.
0 / 0
3,31203/ذو الحجة/1438 , 25/اگست/2017
قربانی کرنے والا قربانی ذبح کرتے ہوئے کیا زبان سے نیت کرے گا؟
سوال: 109340
قربانی ذبح کرنے والا شخص قربانی کے وقت یہ کہتا ہے کہ: "یہ فلاں کی طرف سے ہے" تو کیا یہ زبان سے نیت کرنے کے زمرے میں شمار ہو گا؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب