
تازہ ترین جوابات
شرک کی کیا حقیقت ہے اور شرک کی کتنی اقسام ہیں؟
1-اللہ تعالی کی ربوبیت، الوہیت اور اسما و صفات سے تعلق رکھنے والے خالصتاً اللہ کے حق کو غیر اللہ کے لیے بجا لانا شرک اکبر کہلاتا ہے۔ شرک کی یہ قسم کبھی تو واضح ہوتی ہے اور کبھی خفیہ بھی ہوتی ہے، اسی طرح اس کا تعلق نظریات، افعال اور اقوال سے بھی ہو سکتا ہے۔ 2- شرک اکبر کا ذریعہ بننے والا کوئی بھی کام شرک اصغر کہلاتا ہے، یا پھر شرعی نصوص میں اسے شرک کہا گیا ہے لیکن وہ در حقیقت شرک اکبر تک نہیں پہنچتا۔ شرک اصغر بسا اوقات بالکل واضح ہوتا ہے، مثلاً: تعویذ گنڈے وغیرہ پہننا، دھاگا باندھنا، مخصوص نظریات کے ساتھ انگوٹھی پہننا، اور بسا اوقات شرک اصغر خفیہ بھی ہوتا ہے، جیسے کہ ریاکاری ، اسی طرح شرک اصغر کا تعلق نظریات سے بھی ہو سکتا ہے اور ایسے ہی کچھ اقوال و افعال بھی شرک اصغر ہو سکتے ہیں۔ 3- شرک اکبر اور شرک اصغر کے حکم میں فرق یہ ہے کہ شرک اکبر کی وجہ سے انسان اسلام سے خارج ہو جاتا ہے، اس لیے شرک اکبر کے مرتکب افراد پر اسلام سے خارج ہونے اور ارتداد کا حکم لگا یا جائے تو وہ کافر اور مرتد ہو گا، جبکہ شرک اصغر کا مرتکب شخص اسلام سے خارج نہیں ہوتا، بلکہ وہ مسلمان ہی رہے گا ، البتہ شرک اصغر کا مرتکب شخص انتہائی خطرناک صورت حال میں ہوتا ہے۔محفوظ کریںطالب علم اپنے وقت کو منظم کرنے کے لیے ٹائم ٹیبل کیسے مرتب کرے؟
محفوظ کریںصف کے پیچھے اکیلے نماز ادا کرنے کا حکم
محفوظ کریںقرآن کریم آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا اخلاق
محفوظ کریںبچوں کے ضدی پن کا بہترین علاج کیا ہو سکتا ہے؟
محفوظ کریںتعویذ کے احکامات، اور کیا تعویذ سے نظر بد اور حسد سے بچاؤ ممکن ہے؟
علمائے کرام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ نظر بد کے علاج کے لیے غیر قرآنی تعویذ حرام ہے، لیکن اگر قرآنی آیات پر مشتمل ہو تو اس کے بارے میں اختلاف ہے، چنانچہ کچھ اہل علم نے اس کی اجازت دی ہے جبکہ کچھ نے منع کیا ہے، تاہم ممانعت کا موقف احادیث کے عموم اور سد ذرائع کے طور پر زیادہ راجح معلوم ہوتا ہے۔محفوظ کریںاہل ایمان اللہ تعالی سے مل کر فرحت پائیں گے۔
محفوظ کریںشادى كرنے والے كو حرام مال دے كر حرام سے خلاصى پانا
محفوظ کریںآئی ایم اے (IMA) بنگلور کمپنی اور دیگر ایسی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی شرائط
محفوظ کریںسنت مؤکدہ 10 رکعات ہیں یا بارہ؟ اور کیا انہیں با جماعت ادا کیا جا سکتا ہے؟
صحیح موقف کے مطابق سنت مؤکدہ کی تعداد 12 ہے، جو کہ دو رکعات فجر سے پہلے، دو، دو کر کے چار رکعات ظہر سے پہلے اور دو رکعات ظہر کے بعد، دو رکعات مغرب کے بعد اور دو رکعات عشا کے بعد۔محفوظ کریں