
تازہ ترین جوابات
حلال اور حرام كى تعريف
محفوظ کریںمسلمان میں خود اعتمادی کا کیا مطلب ہے؟ اور کیا یہ اللہ تعالی کی مدد سے بے نیازی شمار ہوگی؟
محفوظ کریںانبیائے کرام کی معصومیت
انبیائے کرام تبلیغ رسالت کے حوالے سے معصوم عن الخطا ہیں، لہذا اللہ تعالی نے ان کی جانب جو بھی وحی کی اس میں سے کسی بات کو نہیں چھپاتے، اور نہ ہی اپنی طرف سے کچھ اضافہ کرتے ہیں۔ جبکہ بطور انسان ان سے غلطی ہو سکتی ہے، تاہم انبیائے کرام سے بطور انسان بھی کبیرہ گناہ نہیں ہوتا، اسی طرح رسالت اور وحی سے متعلقہ امور میں غلطی کا امکان نہیں ہوتا۔ بعض دنیاوی امور میں غیر ارادی غلطی ان سے ہو سکتی ہے، ان تمام امور کی تفصیلات مکمل جواب میں ملاحظہ کریں۔محفوظ کریںایک مسلمان اللہ تعالی کی بے پناہ نعمتوں کا شکر کیسے ادا کرے؟
محفوظ کریںجائز مزاح کی صورتیں اور مثالیں، نیز خیالی چٹکلوں کا حکم
محفوظ کریںشفاعت کی اقسام
شفاعت: کسی کے فائدے یا نقصان سے بچاؤ کے لیے درمیان میں ثالثی کا کردار ادا کرنا شفاعت کہلاتا ہے۔ اس کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: ایسی شفاعت جو قیامت کے دن آخرت میں ہو گی۔ دوسری قسم: ایسی شفاعت جو دنیاوی امور میں کی جاتی ہے، دونوں قسموں کی شرائط اور اقسام ہیں، ان کی تفصیلات جاننے کے لیے مکمل جواب ملاحظہ کریں۔محفوظ کریںہجرت کا واقعہ
محفوظ کریںگناہوں کے ارتکاب یا واجبات ترک کرنے کے لیے تقدیر کو بطور عذر پیش کرنے کا حکم
1- گناہوں کے ارتکاب یا نیکیوں کو ترک کرنے کے لیے تقدیر کو دلیل بنانا شرعی، عقلی اور زمینی شواہد کی رو سے بالکل بے بنیاد بات ہے۔ 2- جس وقت انسان کو کوئی تکلیف پہنچے مثلاً: غربت، بیماری، قریبی رشتہ دار کی وفات، کھیتی تباہ ہو جانا، مالی نقصان ہو جانا، اور قتل خطا وغیرہ ہو تو تقدیر کو دلیل بنا سکتے ہیں۔ 3- کچھ علمائے کرام نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کوئی شخص گناہ سے توبہ تائب ہو جائے اور کوئی توبہ کرنے کے بعد ماضی کی غلطی پر عار دلائے تو یہ شخص بھی تقدیر کو اپنے لیے دلیل بنا سکتا ہے۔محفوظ کریںقرض اور چوری شدہ چیزوں کی واپسی کے لیے ان کی مالیت کا حساب کیسے لگایا جائے گا؟
محفوظ کریںجانوروں کے چمڑوں سے بنی ہوئی چیزوں کو استعمال کرنے کا حکم
محفوظ کریں