خاوند اور بیوی کے درمیان معاشرت
خاوند كے گھر سے چلى گئى اور اس كے عاشق نے شادى كى پيشكش كى حالانكہ وہ ابھى پہلے خاوند كے نكاح ميں تھى
خاوند اور گھر والوں كى لاعلمى ميں اجازت كے بغير بيوى اپنا ذاتى اور قيمتى مال صدقہ كر سكتى ہے
اثنائے رضاعت حمل ميں كوئى حرج نہيں
خاوند نماز فجر كے ليے بيدار نہيں ہوتا كيا بيوى جماع سے رك جائے
آدمى نے عورت سے زنا كا اعتراف كيا اور خاوند كے پا ساس كے قرائن بھى ہيں كيا وہ بيوى كو طلاق دے دے ؟
خاوند خرچہ نہ دے اور دور رہے تو كيا طلاق طلب كى جا سكتى ہے ؟
بيوى خاوند سے عليحدگى چاہتى ہے اور خاوند نہيں چاہتا اور حكومت ان كے عقد نكاح كو تسليم نہيں كرتى
گرل فرينڈ كے ساتھ حرام طور پر رہا اور توبہ كر لي اور وہ بھى مسلمان ہو گئى تو اس سے شادى كرلى اب گھر والے اسے طلاق دينے كا كہتے ہيں
بيوى كا خاوند كى طلاق سے انكار اور خاوند كا بيوى سے جماع نہ كرنے اور اولاد پيدا نہ كرنے كا حكم
بيوى نے اسلام قبول كر ليا تو خاوند اسے اذيت ديتا اور برا سلوك كر تا ہے