تفسیر قرآن
فرمانِ باری تعالی: { إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللَّهِ الْإِسْلَامُ} کی تفسیر
اسلام کا عمومی معنی ہے کہ : اللہ تعالی کے سامنے جھک جانا، سب کچھ اسی کے سپرد کر دینا اور اسی کی اطاعت بجا لاتے ہوئے اسی وحدہ لا شریک کی عبادت کرنا۔ جبکہ خاص معنی ہے کہ: اسلام سے مراد وہ دین ہے جو ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ و سلم لے کر آئے ہیں اور اللہ تعالی کسی سے بھی اس کے علاوہ کوئی دین قبول نہیں فرمائے گا۔والدین کی طرف سے اگرچہ تربیت و اخراجات میں کوتاہی ہو پھر بھی اولاد کے حسن سلوک اور دعا کے حقدار ہوں گے۔
کیا اللہ تعالی نے حواریوں پر دستر خوان نازل کیا تھا؟
یہ آیت دانت سیدھے کروانے سے مانع نہیں ہے۔
فرمان باری تعالی: { وَسَبِّحْ بِالْعَشِيِّ وَالإبْكَارِ} کا معنی
ایک عیسائی کا دعوی ہے کہ قرآن کریم کی کچھ آیات { لا إكراه في الدين} قرآنی آیت سے متصادم ہیں
ایک عیسائی کا دعوی ہے کہ قرآن کریم کی آیات میں تصادم ہے۔
مغفرت اور "عفو" یعنی معافی میں فرق
"تغابن" کا معنی
قرآن کریم میں لباس کا تصور ستر ڈھانپنے اور زینت کے لیے ہے۔