ایک شخص کا دعوی ہے کہ اس کے پاس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک ہیں، اور وہ مسجد بنا کر انہیں اس میں محفوظ کرنا چاہتا ہے!
لہذا ساری تفصیل کا خلاصہ کلام یہ ہے کہ: مزعومہ بال سے تبرک حاصل کرنا جائز نہیں ہے، اور یہ شرک کا ذریعہ ہے؛ کیونکہ اس بال کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ثابت کرنا محال ہے، اسی طرح اس بال کو محفوظ رکھنے کیلئے مسجد بنانا بھی جائز نہیں ہے، اور اگر بفرضِ محال ہم مان بھی لیں کہ یہ بال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی ہے، اس کیلئے متصل سند بھی مل جائے تب بھی اس کیلئے مسجد بنانا جائز نہیں ہوگا۔ مزید معلومات کیلئے آپ سوال نمبر: (147225) کا جواب ملاحظہ کریں۔ واللہ اعلم.
15,391