محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
6,11721/ربيع الثاني/1427 , 19/مئی/2006

قبروں پرميت كے متعلق معلومات لكھنے كا حكم

سوال: 9986

كيا قبر پر لوہے وغيرہ كا كتبہ لگانا جائز ہے، جس پر قرآنى آيات اور ميت كا نام اور تاريخ وفات ..... الخ لكھى ہوئى ہو.. ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

قبر پر لكھنا جائز نہيں، نہ تو قرآنى آيات اور نہ ہى كوئى چيز لكھنا، نہ تو لوہے كا كتبہ لگايا جا سكتا ہے اور نہ ہى لكڑى وغيرہ كا، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے اس كى ممانعت ثابت ہے.

جابر رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ:

"رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے قبر پختہ كرنے اور اس پر بيٹھنے اور اس پر تعمير كرنے سے منع فرمايا"

اسے امام مسلم رحمہ اللہ تعالى نے صحيح مسلم ميں روايت كيا ہے.

اور ترمذى اور نسائى رحمہما اللہ تعالى نے صحيح سند كے ساتھ مندرجہ ذيل الفاظ زيادہ روايت كيے ہيں:

" اور يہ كہ قبر پر لكھا جائے" .

حوالہ نمبر

ماخذ

مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ تعالى ( 9 / 378 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android