0 / 0
4,31315/ربيع الثاني/1427 , 13/مئی/2006

وفات كے بعد خاوند اور بيوى كا ايك دوسرے كو غسل دينے كا جواز

سوال: 9942

كيا مرد كو اس كى بيوى كا غسل دينا بہتر اور اولى ہے يا كہ مردوں كا غسل دينا اولى ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

عورت اگر غسل دينے ميں ماہر ہے تو خاوند كو غسل دينے ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ على رضى اللہ تعالى عنہ نے اپنى بيوى فاطمۃ رضى اللہ تعالى عنہا كو غسل ديا تھا، اور اسى طرح اسماء بنت عميس رضى اللہ تعالى عنہا نے اپنے خاوند ابو بكر رضى اللہ تعالى عنہ كو غسل ديا تھا. 

ماخذ

مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ تعالى ( 13 / 107 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android