طويل مسافت كى فلائٹ ميں بعض اوقات كوئى مسافر سو جائے اور اسے نيند ميں احتلام ہو جائے، يا پھر مسافر ہوائى جہاز ميں سوار ہو اور اسے غسل جنابت ياد نہ رہا ہو، يا پھر دوران پرواز عورت حيض يا نفاس سے نماز فجر كے وقت پاك ہو جائے، يہ علم ميں رہے كہ فلائٹ اپنى جگہ پر نماز كا وقت نكل جانے كے بعد پہنچے گى، اور امن و سلامتى كا نظام ہوائى جہاز ميں غسل كرنے كى اجازت نہيں ديتا، وہاں غسل مكمل طور پر ممنوع ہے كيونكہ ليٹرين اس كى اہل ہى نہيں، ايسى صورت ميں كيا كيا جائے ؟
0 / 0
6,59608/04/2008
جنابت كى حالت ميں ہوائى جہاز ميں نماز ادا كرنا
سوال: 9726
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر تو ہوائى جہاز كے فرش پر تيمم كرنا ممكن ہو تو وہ تيمم كر لے، اور اگر تيمم كرنا ممكن نہ ہو، كہ فرش پر گردوغبار نہ ہو تو وہ نماز ادا كر لے چاہے بغير طہارت ہى، اور جب اس كے بعد طہارت پر قادر ہو تو طہارت كر لے.
ماخذ:
ديكھيں: اعلام المسافرين ببعض آداب و احكام السفر ومايخص الملاحين الجويين تاليف فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين صفحہ نمبر ( 10 )