میں سولہ برس کی نوجوان لڑکی ہوں مجھےتیرہ سال کی عمرمیں حیض آناشروع ہوالیکن اس سال میں نےرمضان کےمکمل روزےنہیں رکھےبلکہ صرف سات روزے رکھے اورمیرے والدین نےبھی مجھ پرسختی نہیں کی کیونکہ ان کاخیال تھاکہ میں مکلف نہیں توکیامیں ان روزوں کورکھوں جوکہ میں نےچھوڑےتھےیاکیاکروں ؟
مجھےاس کےمتعلق بتائیں اللہ تعالی آپ کوجزائےخیرعطافرمائے ۔
0 / 0
7,51027/09/2004
بالغ ہوجانےکےباوجود رمضان کےروزےنہیں رکھے
سوال: 9413
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جب آپ بالغ ہوچکی تھی توآپ کووہ روزے ہرحالت میں رکھنےچاہئیں لڑکی کویاتو حیض یازیرناف بال آجائیں یااحتلام ہوجائےیاپھراسےحمل ہوجائےتووہ بالغ ہوجاتی ہےتو حیض کاوجود بلوغت کےاسباب میں سے ہےاس لئےآپ بالغ اورمکلف ہیں لہذاآپ پررمضان کےروزے رکھناضروری ہیں اوروہ روزے جوآپ نےنہیں رکھےان کی قضاءہرحال میں آپ کے ذمہ ہےآپ اس سےقضاءاورتوبہ کےبغیربری الذمہ نہیں ہوسکتیں اس لئےآپ نےجب روزے ترک کئےہیں اس وقت مکلف تھیں اورآپ کےگھروالوں نےبھی غلطی کی کہ آپ کوکچھ نہیں کہاآپ چھوٹی نہیں بلکہ اس زیادتی پرآپ کوتوبہ کرنی چاہئے .
ماخذ:
فتاوی فضیلتہ الشیخ عبداللہ بن حمیدصفحہ نمبر ۔(176)