كستورى، يا عود، يا گلاب وغيرہ دوسرى خوشبو كا تيل اگر عورت استعمال كرے، اور اس كى خوشبو واضح ہو تو اس كى استعمال كا حكم كيا ہے، اور خاص كر جب عورت گھر سے باہر نكلے، اور كيا گھر ميں ملنے كے ليے آنے واليوں كو عود كى دھونى كى خوشبو ديكر ان كى عزت افزائى كرنا بھى اسى حكم ميں شامل ہوتى ہے ؟
0 / 0
6,34002/06/2008
عورت كے ليے عود اور گلاب كا تيل استعمال كرنے كا حكم
سوال: 9099
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
خوشبو لگا كر عورت كا بازار جانا اور گھر سے باہر نكلنا ممنوع ہے، اورعورت كے ليے جائز نہيں كہ وہ خود اس طرح نكلے، يا پھر مہمان اور ملنے كے ليے جانے والى عورتوں كى اس ميں مدد كرے، بلكہ اسے چاہيے كہ وہ انہيں نصيحت كرتے ہوئے كہے:
ہم چاہتے تو يہى ہيں كہ آپ كو خوشبو لگائيں، ليكن عورت كا خوشبو لگا كر گھر سے باہر اور بازار جانا ممنوع ہے.
تو اس طرح نصيحت اور اللہ تعالى كے جانب سے حرام كے ارتكاب كو ترك كرنا دونوں ہى جمع كر سكتى ہے.
ماخذ:
الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ