بہت سارے دينى ڈراموں كا ہم مشاہدہ كرتے ہيں كہ اس ميں مشركين كا كردار پيش كيا جاتا ہے، اور ان كى زبان بولى جاتى ہے، تو مشركوں كى زبان بولنے والے كا حكم كيا ہے ؟
0 / 0
6,89530/07/2007
كفار يا شيطان كے كردار كى اداكارى كرنے كا حكم
سوال: 8926
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
كسى بھى حال ميں جائز نہيں، اور نہ ہى كسى مسلمان شخص كے جائز ہے كہ وہ اللہ تعالى اور اس كے رسول اور دين اسلام كے دشمن كافر يا مشرك ميں سے كسى كى مشابہت كرے، اور نہ ہى اس كے لائق ہے كہ وہ اپنے آپ كو شيطان يا ابليس كى مشابہت دے جو كہ پورى انسانيت كا دشمن ہے.
تو كسى بھى مسلمان شخص كے ليے جائز نہيں كہ وہ اس طرح كا فعل سرانجام دے، اور وہ ابو جہل يا عتبہ يا ربيعہ وغيرہ بن كر كفريہ كلام كرے، يا اس طرح كا كوئى اور كردار.
اللہ تعالى ہى زيادہ علم ركھنے والا ہے.
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى الشيخ عبد اللہ بن حميد صفحہ ( 20 )