محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
8,56022/ذو الحجة/1427 , 12/جنوری/2007

ننگے سر نماز پڑھانے كا حكم

سوال: 8890

كيا امام ننگے سر لوگوں كو نماز پڑھا سكتا ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

جى ہاں ننگے سر نماز پڑھانا جائز ہے، ليكن افضل اور بہتر يہ ہے كہ وہ سر ڈھانپ كر ركھے، كيونكہ سر ننگا ركھنا خلاف مروؤت ہے، اور اسے چاہيے كہ وہ اپنے دونوں كندھے ڈھانپ كر ركھے، امام احمد كا مسلك يہى ہے، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" تم ميں سے كوئى بھى ايك كپڑے ميں نماز ادا نہ كرے كہ اس كے كندھے پر كچھ نہ ہو "

صحيح بخارى ( 1 / 498 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 516 ).

حوالہ نمبر

ماخذ

ديكھيں: فتاوى فضيلۃ الشيخ عبد اللہ بن حميد صفحہ نمبر ( 77 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android