0 / 0
16,42418/11/2008

جنگلى گدھے كى اباحت اور گھريلو گدھوں كى اہميت

سوال: 85534

كيا گدھے كا گوشت كھانا جائز ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جنگلى گدھے كا گوشت كھانا جائز ہے، ليكن گھريلو گدھے كا گوشت كھانا حرام ہے.

جنگلى گدھے كى اباحت كى دليل بخارى اور مسلم كى درج ذيل حديث ہے:

ابو قتادہ رضى اللہ تعالى عنہ نے ايك جنگلى گدھا شكار اور اس كے گوشت كا ايك ٹكڑا نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے پاس لائے تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اسے كھايا، اور اپنے صحابہ كو فرمايا:

" يہ حلالا ہے اسے كھاؤ "

اور گھريلو گدھا ابتدا ميں تو حلال تھا پھر جنگ خيبر ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اسے حرام قرار ديا.

جابر بن عبد اللہ رضى اللہ تعالى عنہما بيان كرتے ہيں كہ:

" نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے خيبر كے دن گھريلو گدھوں كا گوشت كھانے سے منع كيا، اور گھوڑے ميں اجازت دى "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 5520 ).

اور ابو ثعلبہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ:

" رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے گھريلو گدھے كے گوشت كو حرام قرار ديا "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 5527 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1936 ).

ابن قدامہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" اكثر اہل علم گھريلو گدھے كى حرمت كے قائل ہيں امام احمد كہتے ہيں: پندرہ صحابہ كرام نے اسے ناپسند كيا ہے، اور ابن عبد البر كہتے ہيں: گھريلو گدھے كى حرمت ميں آج مسلمان علماء كرام كے درميان كوئى اختلاف نہيں "

ديكھيں: المغنى ( 9 / 324 ).

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android