ميں شادى كرنا چاہتا ہوں مجھے ايك حافظ قرآن عورت كے متعلق مشورہ ديا گيا ہے جو اچھے خاندان سے تعلق ركھتى ہے اور ميرے ملك كى شہريت ركھتى اور ہمارى ثقافت بھى ايك ہے، ليكن جسمانى اور شكل كے اعتبار سے ميں اس كى طرف مائل نہيں، وہ عورت تو اپنے اندر جاذبيت ركھتى ہے ليكن ميرے ليے نہيں، تو كيا اس كا خاندانى طور پر دينى اور حافظ قرآن ہونا اور اچھا لباس ہى كافى ہے ؟
ميں كيا كروں اور جسمانى اعتبار سے وہ كوئى برى نہيں ليكن جس طرح كى ميں چاہتا ہوں اس طرح كى نہيں اس كے بارہ ميں كيا كروں ؟
0 / 0
7,81205/07/2009
غير جاذب شكل دينى التزام كرنے والى عورت سے شادى كرنا
سوال: 8391
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر آپ شادى كرنا چاہتے ہيں تو پھر دين والى عورت تلاش كريں جيسا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے وصيت كرتے ہوئے فرمايا ہے:
” تيرا ہاتھ خاك آلود ہو تو دين والى عورت كو اختيار كر ”
اور اس ميں كوئى مانع نہيں كہ وہ كوئى ايسى عورت كو تلاش كرے جو خوبصورتى كے اعتبار سے بھى اس كى نظر نيچى ركھے، يہ ايك شرعى طور پر ثابت ہے كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا ہے:
” عورت كے ساتھ چار وجہ سے نكاح كيا جاتا ہے، اور اس ميں عورت كى خوبصورتى بھى ذكر فرمائى ”
لہذا اگر آپ كو خدشہ ہے كہ آپ كى اس عورت ميں عدم جاذبيت كى بنا پر اس سے معاملہ اچھا نہيں كر سكيں گے تو آپ اس سے شادى مت كريں ”
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے.
ماخذ:
کتبہ : الشیخ عبدالکریم الخضير ۔