0 / 0
5,00026/08/2008

خنزير كے مشتقات والے ذائقے كھانے ميں ڈالنے كا حكم

سوال: 82116

ميرى والدہ كى ايك ( غير مسلم ) سہيلى خنزير كے مشتقات پر مشتمل مسالحہ لائى اور كہنے لگى كہ اس ميں ڈالى جانے والى اشياء مصنوعى ہيں، ليكن جب ميں نے اس ميں ڈالى گئى اشياء كا پرچہ پڑھا تو اس ميں صويا لوبيا، اور مختلف مسالحہ جات اور اسنس ( ذائقہ ) لكھا تھا ليكن اس ميں يہ بيان نہيں كيا گيا كہ يہ ذائقہ اور اسنس كس چيز كا ہے.
ميرى والدہ كہتى ہے اسے استعمال كرنے ميں كوئى مانع نہيں كيونكہ اس ميں خنزير كے گوشت وغيرہ ميں سے كوئى چيز نہيں ہے، ليكن ميں موافق نہيں ہوں، آپ بتائيں كہ اس كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر تو يہ مسالحہ جات اور ذائقے وغيرہ خنزير كے اجزاء سے بنائے گئے ہيں تو بلاشك و شبہ يہ حرام ہيں كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

آپ كہہ ديجئے كہ جو احكام بذريعہ وحى ميرے پاس آئے ہيں ان ميں تو ميں كوئى حرام نہيں پاتا كسى كھانے والے كے ليے جو اس كو كھائے، مگر يہ كہ وہ مردار ہو يا كہ بہتا ہوا خون ہو يا خنزير كا گوشت ہو، كيونكہ وہ بالكل ناپاك ہے يا جو شرك كا ذريعہ ہو كہ غير اللہ كے ليے نامزد كر ديا گيا ہو، پھر جو شخص مجبور ہو جائے بشرطيكہ نہ تو طالب لذت ہو اور نہ ہى حد سے تجاوز كرنے والا تو واقعى آپ كا رب غفور الرحيم ہے الانعام ( 145 ).

تو اللہ سبحانہ و تعالى نے خنزير كا گوشت خبيث اور نجس ہونے كى بنا پر حرام قرار ديا ہے.

ليكن اگر يہ مسالحہ جات مصنوعى ہوں اور اس ميں خنزير كا گوشت وغيرہ نہ ڈالا گيا ہو تو اس كى كم از كم حالت مكروہ ہے، كيونكہ يہ اللہ كے حرام كردہ كے مشابہ ہے اور مومن شخص كو چاہيے كہ وہ حرام كردہ اشياء سے دور رہے، اور ان سے نفرت كرے، نہ كہ ان سے لذت محسوس كرے اور اسے اپنے كھانے ميں استعمال كرے.

پھر ہو سكتا ہے يہ ذائقہ جات استعمال كرنا خنزير كا گوشت كھانے كى عادت بننے كا باعث اور ذريعہ بن جائے جس كى بنا پر بعد ميں اسے كھانا آسان ہو جائے.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android