پرائيويٹ ہاسپٹل والے سركارى ہاسپٹل كے ڈاكٹروں كو كہتے ہيں كہ جب تم مريض ہمارے پاس ايسے ٹيسٹوں كے ليے بھيجو گے جو ہمارے علاوہ كسى دوسرے كے پاس نہيں تو ہم تمہيں اس فيس ميں سے كچھ رقم بطور كميشن ديں گے، تو كيا يہ رشوت تو شمار نہيں ہوتى ؟
0 / 0
3,80123/10/2013
ميڈيكل چيك اپ كے ليے پرائيويٹ ہاسپٹل مريض بھيج كر كميشن حاصل كرنا
سوال: 7836
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے ركھا تو ان كا جواب تھا:
يہ رشوت اور فسادى راہ ہے، اور ممكن ہے كہ يہ كام ڈاكٹروں كو مريضوں كے ساتھ دھوكہ كى طرف لے جائے اور وہ مريض سے جھوٹ بھول كر اسے سركارى اور مفت ہاسپٹلوں سے پرائيويٹ ہاسپٹلوں كى طرف بھيجھيں كہ اور يہ گمان كريں كہ اس كا علاج يا پھر اسے ٹيسٹ كرنے كے آلات سركارى ہاسپٹلوں ميں نہيں حالانكہ يہ سب كچھ سركارى ہا سپٹلوں ميں موجود ہے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد