جب كوئى دوسرا شخص قسم كھانے والے كے علم كے بغير قسم توڑ دے تو كيا اسے قسم كھانے والے كو بتانا ضرورى ہے تا كہ وہ كفارہ ادا كر سكے ؟
0 / 0
4,62117/04/2006
آدمى كو قسم توڑنے كا بتانا تا كہ وہ قسم كا كفارہ ادا كر سكے
سوال: 7032
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح عثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے ركھا تو ان كا جواب تھا:
اسے بتانا ضرورى ہے.
سوال: ؟
كيا اس پر واجب ہے؟
جواب:
جى ہاں.
سوال: ؟
اگر وہ اس كى جانب سے كفارہ ادا كرنے كے بعد اسے بتائے اور وہ اس پر راضى ہو جائے تو كيا يہ اس سے ادا ہو جائے گا يا نہيں؟
جواب:
صحيح تو يہى ہے كہ يہ ادا ہو جائے گا.
سوال: ؟
اور كيا يہ شرط ہے كہ اسے يہ بھى بتايا جائے كہ اس نے كفارہ ادا كر ديا ہے تا كہ وہ برى الذمہ ہو سكے؟
جواب:
جى ہاں اسے ضرور بتائے، اور اگر كفارہ ادا كرنے سے پہلے بتائے تو يہ بہتر ہو گا.
ماخذ:
الشيخ محمد بن صالح العثيمين