7,523

نماز كى حالت ميں گندى اشيا اٹھانے كا حكم

سوال: 6296

كيا نماز كى حالت ميں ممكن ہے كہ ہم اپنى جيب ميں گندى اشياء ( مثلا ٹيشو پيپر يا گاڑى كى چابياں ) اٹھائيں؟

اگر جواب نفى ميں ہو تو كيا دوران نماز ہم ان اشياء كو اپنے سامنے زمين پر ركھيں يا كہ سائڈ پر ؟

اور جماعت كے ساتھ نماز ميں حركت كرتے ہوئے كسى اور شخص كے آگے ہو جائيں تو كيا ہو گا ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

گندى اشياء كى دو اقسام ہيں، يا تو گندى اشياء وہ ہوں جن پر شريعت اسلاميہ نجس كا حكم لگاتى ہے، مثلا آدمى كا بول و براز، ليكن وہ گندى اشياء جنہيں شريعت اسلاميہ نجس كا حكم نہيں ديتى مثلا تھوك اور بلغم اور ناك وغيرہ.

پہلى حالت ( يعنى وہ اشياء جنہيں شريعت نجس كا حكم ديتى ہے ) ميں يہ اشياء نماز ميں اٹھانى جائز نہيں، اور نہ ہى يہ مسجد ميں ركھنى جائز ہيں.

ليكن دوسرى اشياء نمازى كى جيب ميں ركھنے ميں كوئى حرج نہيں"

واللہ اعلم .

حوالہ جات

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android