0 / 0

مرض كى بنا پر اسے كھانا منع كيا گيا ہے تو كيا اس پر روزے ركھنا واجب ہيں ؟

سوال: 50488

ميں نے آپريشن كروا ركھا ہے، اور مجھے تين يوم كے ليے كھانا پينا منع كيا گيا اور پھر مجھے صرف تين يوم كے ليے مجھے صرف جوس اور پانى پينے كى اجازت دى گئى، اور اس كے اگلے دن ہى رمضان المبارك شروع ہو گيا تو ڈاكٹر نے مجھے كھانا شروع كرنے كا كہا، اس بنا پر ميں نے پہلے دن كا روزہ نہ ركھا كيونكہ ميں بہت زيادہ بھوكا تھا اور روزہ نہيں ركھ سكتا تھا، اور رمضان كى دو تاريخ كا بھى روزہ نہيں ركھوں گا، تو كيا يہ جائز ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ظاہر تو يہى ہوتا ہے كہ آپ چھوڑنے ميں معذور ہيں؛ كيونكہ آپ ابھى تك اپنى بيمارى كے عذر ميں ہيں، اور اللہ سبحانہ وتعالى نے مريض سے روزہ كا وجوب ساقط كرتے ہوئے فرمايا ہے:

اور تم ميں سے جو كوئى مريض ہو يا مسافر وہ دوسرے ايام ميں روزوں كى گنتى پورى كرے البقرۃ ( 184 ).

لہذا بيمارى كے عذر كى بنا پر آپ كا يكم اور دو رمضان المبارك كا روزہ رنہ ركھنا جائز ہے، اور رمضان المبارك كے بعد ان دو دنوں كى قضاء ميں روزہ ركھنا آپ پر واجب ہے، حسب استطاعت اور قدرت چاہے وہ مسلسل دو دن ركھيں يا عليحدہ عليحدہ، اولى اور بہتر تو يہى ہے كہ رمضان المبارك ختم ہوتے ہى قضاء كے روزے ركھنے ميں جلدى كريں.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android