محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
2,11712/ذو القعدة/1441 , 03/جولائی/2020

خاوند اسےحمل کے ابتدائي ایام میں ہی طلاق دینے والا ہے توکیا اس کے لیے اسقاط حمل جائزہے

سوال: 48996

میرے اورخاوند کے مابین بہت بڑی مشکل پیدا ہوچکی ہے اورہم جدائي کے دھانے پہنچ چکے ہیں ، اور پھر مجھ پریہ انکشاف ہوا کہ مجھے تو چالیس یوم کا حمل بھی ہے توکیا میرے لیے خاوند کی اجازت کےبغیر ہی اسقاط حمل جائز ہے کیونکہ خاوند اسقاط پرراضی نہیں ہوگا ، اورجب ہماری آپس میں جدائي ہی ہونے والی ہے توپھر میں حمل ہی کی حالت کیوں رہوں  ؟ 

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

میں نے اس مسئلہ کےبارہ میں شیخ عبدالرحمن البراک حفظہ اللہ تعالی سے پوچھا توان کا جواب تھا :

اس کے لیے جائز نہیں کہ وہ خاوند کی اجازت کے بغیر اسقاط حمل کروائے کیونکہ جس طرح بیوی کوبچے میں حق ہے اسی طرح خاوند کوبھی بچے میں حق حاصل ہے ۔

واللہ اعلم

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
خاوند اسےحمل کے ابتدائي ایام میں ہی طلاق دینے والا ہے توکیا اس کے لیے اسقاط حمل جائزہے - اسلام سوال و جواب