میں نے حج کے بعد بارہ تاریخ کوچاربجے سہ پہر کی سیٹ اوکے کروا رکھی تھی اورمیرا خیال تھا کہ میں اس دن کی رمی کرلوں گا ، لیکن مجھے یہ ڈرپیدا ہوا کہ اگرمیں نے زوال کے بعد رمی کی توسفر سے رہ جاؤں گا لھذا میں نے صبح ہی رمی کرلی اورطواف وداع کرکے سفر کرگيا ، لھذا مجھ پرکیا واجب آتا ہے ؟
0 / 0
6,68715/12/2008
بارہ تاریخ کی رمی کیے بغیر ہی سفرکرگيا
سوال: 48994
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
شیخ ابن عثيمین رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :
زوال سے قبل رمی کرنا جائزنہیں ہے ، لیکن یہ ممکن ہے کہ اس حالت میں ضرورت کی بنا پراس سے ہم رمی ساقط کردیں اوراسے ہم یہ کہیں کہ :
آپ پرایک بکرا فدیہ لازم آتا ہے جومکہ میں ذبح کرکے وہاں کے مساکین میں تقسیم کیا جائے ، یا پھرآپ کسی کووکیل بنا دیں جووہاں آپ کی جانب سے ذبح کرکے تقسیم کردے .
ماخذ:
دیکھیں : فتاوی ارکان اسلام صفحہ نمبر ( 564 ) ۔