مذكورہ صورت ميں ہبہ كي خريداري جائزہے ، اس ليے كہ ہبہ كرنے والے نے اس شخص سے خريداري كي ہے جسے ہبہ نہيں كيا گيا .
اللہ تعالي ہي توفيق بخشنے والا ہے .
سوال: 47148
ايك شخص نے كسي شخص كو بغير كسي معاوضہ كے گاڑي ہبہ كي اور اس شخص نے وہ گاڑي كسي اور آدمي كوفروخت كردي ، اب گاڑي كا پہلا مالك اس دوسرے شخص جس نے گاڑي خريدي تھي اس سےگاڑي خريدنا چاہتا ہے كيا يہ خريداري جائز ہے ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
مذكورہ صورت ميں ہبہ كي خريداري جائزہے ، اس ليے كہ ہبہ كرنے والے نے اس شخص سے خريداري كي ہے جسے ہبہ نہيں كيا گيا .
اللہ تعالي ہي توفيق بخشنے والا ہے .
ماخذ:
ديكھيں : فتاوي اللجنۃ الدائمۃ ( 16 / 185 )