جب كوئى شخص كسى دوسرے كى جانب سے حج كرے تو كيا وہ بھى مندرجہ ذيل فرمان نبوى صلى اللہ عليہ وسلم ميں شامل ہو گا:
" جس نے حج كيا اور بيوى سے جماع اور بے ہودہ گوئى نہ كي ا ور فسق و فجور نہ كيا تو وہ ايسے پلٹتا ہے جيسے آج ہى اس كى ماں نے اسے جنم ديا ہے" ؟
0 / 0
6,18313/01/2006
كيا كسى دوسرے كى طرف سے حج كرنے والے كو بھى حج كى فضيلت اور اجروثواب حاصل ہو گا؟
سوال: 45766
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اس كا جواب اس سوال پر موقوف ہے:
كيا اس شخص نے اپنا حج كيا ہے يا كسى دوسرے شخص كا ؟
اس كا جواب يہ ہے:
اس نے تو كسى دوسرے شخص كا حج كيا ہے، اور اپنى جانب سے نہيں لہذا اسے وہ اجروثواب نہيں ملے گا جو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس حديث ميں فرمايا ہے، كيونكہ اس نے كسى دوسرے كى جانب سے حج كيا ہے ليكن ان شاء اللہ اگر اس كا مقصد اپنے بھائى كو نفع پہنچانے اور اس كى حاجت و ضرورت پورى كرنا ہے تو اللہ تعالى اسے ثواب سے نوازے گا.انتہى .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى ابن عثيمين ( 21 / 34 )