دو دو ركعت ادا كرنا بھى جائز ہيں، اور چار ركعت اكٹھى بھى جائز ہيں ليكن افضل دو دو ركعت كر كے ادا كرنا ہے.
0 / 0
7,28018/ربيع الأول/1427 , 16/اپریل/2006
ظہر كى چار سنتيں كيسے ادا كى جائيں ؟
سوال: 4057
جب ظہر كى نماز سے پہلے يا بعد ميں چار سنتيں ادا كى جائيں يا عصر كى تو كيا دو بار سلام پھيرا جائے يعنى دو دو ركعت كر كے ادا كى جائيں، يا كہ چار ركعت اكٹھى ادا كى جائيں ؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
ماخوذ از: فتاوى امام نووى صفحہ نمبر ( 51 )