كيا مرد كے ليے اپنے ابرو كاٹنا جائز ہے، تا كہ اس كى شكل و صورت اچھى اور مقبول بن جائے، خوبصورتى و زينت يا فيشن كے ليے نہيں ؟
0 / 0
6,82501/04/2008
مرد كا اپنے ابرو كاٹنا
سوال: 3928
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
مرد كے ليے اپنے ابرو كے بال اكھيڑنے اور كاٹنےحرام ہيں.
ديكھيں: الموسوعۃ الفقھيۃ جلد ( 14 ) تنمص.
جس طرح عورتوں كے ليے ابرو كاٹنے جائز نہيں اسى طرح مردوں كے ليے بھى جائز نہيں، شريعت نے ابرو كا بال اكھيڑنے سے منع كيا ہے، چاہے ايك ہى بال كيوں نہ ہو، اور بال كاٹنے سے تو بال اور لمبے ہوتے ہيں جس اور بھى بدصورت ہو جائينگے.
شيخ ابن باز رحمہ اللہ بالمشافہ نے مجھے يہى فتوى ديا تھا.
ليكن اگر وہ اسے تكليف ديں يعنى وہ اس كى آنكھوں پر گر جائيں اور اسے ديكھنے ميں ركاوٹ بنيں تو وہ انب الوں كو كاٹ لے جو اسے تكليف دے رہے ہيں "
ماخوذ از: شيخ عبد اللہ بن قعود كے ساتھ اس مسئلہ ميں مباحثہ.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد